Sahih Bukhari Hadith No 6616 in Urdu

ہم سے مسدد نے بیان کیا.  انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا.  ان سے سمی نے بیان کیا، ان سے ابوصالح نے بیان کیا.  اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا.  کہ   نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اللہ سے پناہ مانگا کرو آزمائش کی مشقت. بدبختی کی پستی، برے خاتمے اور دشمن کے ہنسنے سے۔

Read more

Sahih Bukhari Hadith No 6615 in Urdu

ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا.  کہا ہم سے فلیح نے بیان کیا.  کہا ہم سے عبدہ بن ابی لبابہ نے بیان کیا.  ان سے مغیرہ بن شعبہ کے غلام وردا نے بیان کیا.  کہ   معاویہ رضی اللہ عنہ نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کو لکھا.  مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ دعا لکھ کر بھیجو.  جو تم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کے بعد کرتے سنی ہے۔ چنانچہ مغیرہ رضی اللہ عنہ نے مجھ کو لکھوایا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہر فرض نماز کے بعد یہ دعا کیا کرتے تھے.  «اللهم لا مانع لما أعطيت،‏‏‏‏ ولا معطي لما منعت،‏‏‏‏ ولا ينفع ذا الجد منك الجد» ”اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں.  وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں.  اے اللہ! جو تو دینا چاہے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جو تو روکنا چاہے.  اسے کوئی دینے والا نہیں اور تیرے سامنے دولت والے کی دولت کچھ کام نہیں دے سکتی۔ اور ابن جریج نے کہا کہ مجھ کو عبدہ نے خبر دی اور انہیں وردا نے خبر دی، پھر اس کے بعد میں معاویہ رضی اللہ عنہ کے یہاں گیا تو میں نے دیکھا کہ وہ لوگوں کو اس دعا کے پڑھنے کا حکم دے رہے تھے۔

Read more

 Sahih Bukhari Hadith No 6614 in Urdu

ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا. کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا. کہا کہ ہم نے عمرو سے اس حدیث کو یاد کیا. ان سے طاؤس نے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا.  کہ   نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”آدم اور موسیٰ نے مباحثہ کیا۔ موسیٰ علیہ السلام نے آدم علیہ السلام سے کہا: آدم! آپ ہمارے باپ ہیں مگر آپ ہی نے ہمیں محروم کیا اور جنت سے نکالا۔ آدم علیہ السلام نے موسیٰ علیہ السلام سے کہا موسیٰ آپ کو اللہ تعالیٰ نے ہم کلامی کے لیے برگزیدہ کیا
اور اپنے ہاتھ سے آپ کے لیے تورات کو لکھا۔ کیا آپ مجھے ایک ایسے کام پر ملامت کرتے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے مجھے پیدا کرنے سے چالیس سال پہلے میری تقدیر میں لکھ دیا تھا۔ آخر آدم علیہ السلام بحث میں موسیٰ علیہ السلام پر غالب آئے۔ تین مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ جملہ فرمایا۔ سفیان نے اسی اسناد سے بیان کیا، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا، ان سے اعرج نے، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پھر یہی حدیث نقل کی۔

Read more

Sahih Bukhari Hadith No 6613 in Urdu

ہم سے حمیدی نے بیان کیا. کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا. ان سے عمرو بن دینار نے بیان کیا. ان سے عکرمہ نے   اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے آیت «وما.  جعلنا الرؤيا التي أريناك إلا فتنة للناس‏» ”اور وہ رؤیا جو ہم نے تمہیں دکھایا ہے.  اسے ہم نے صرف لوگوں کے لیے آزمائش بنایا ہے. ۔“ کے متعلق کہا کہ اس سے مراد آنکھ کا دیکھنا ہے.  جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس معراج کی رات دکھایا گیا تھا۔ جب آپ کو بیت المقدس تک رات کو لے جایا گیا تھا. کہا کہ قرآن مجید میں «الشجرة الملعونة» سے مراد «زقوم‏.‏» کا درخت ہے۔

Read more

 Sahih Bukhari Hadith No 6612 in Urdu

مجھ سے محمود بن غیلان نے بیان کیا. کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا. کہا ہم کو معمر نے خبر دی، انہیں ابن طاؤس نے. انہیں ان کے والد نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا.  کہ   یہ جو «لمم» کا لفظ قرآن میں آیا ہے.  تو میں «لمم» کے مشابہ اس بات سے زیادہ کوئی بات نہیں جانتا.  جو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی ہے.  کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کے لیے زنا کا کوئی نہ کوئی حصہ لکھ دیا ہے
جس سے اسے لامحالہ گزرنا ہے، پس آنکھ کا زنا ( غیرمحرم کو ) دیکھنا ہے، زبان کا زنا غیرمحرم سے گفتگو کرنا ہے، دل کا زنا خواہش اور شہوت ہے اور شرمگاہ اس کی تصدیق کر دیتی ہے یا اسے جھٹلا دیتی ہے۔ اور شبابہ نے بیان کیا کہ ہم سے ورقاء نے بیان کیا، ان سے ابن طاؤس نے، ان سے ان کے والد نے، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پھر اس حدیث کو نقل کیا۔

Read more

Sahih Bukhari Hadith No 6611 in Urdu

ہم سے عبدان نے بیان کیا.  کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی.  کہا ہم کو یونس نے خبر دی. ان سے زہری نے بیان کیا.  کہا مجھ سے ابوسلمہ نے بیان کیا.  ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ   نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا . ”جب بھی کوئی شخص حاکم ہوتا ہے.  تو اس کے صلاح کار اور مشیر دو طرح کے ہوتے ہیں.  ایک تو وہ جو اسے نیکی اور بھلائی کا حکم دیتے ہیں.  اور اس پر ابھارتے رہتے ہیں.  اور دوسرے وہ جو اسے برائی کا حکم دیتے ہیں اور اس پر اسے ابھارتے رہتے ہیں اور معصوم وہ ہے جسے اللہ محفوظ رکھے۔“

Read more

Sahih Bukhari Hadith No 6610 in Urdu

مجھ سے ابوالحسن محمد بن مقاتل نے بیان کیا. انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی. انہوں نے کہا ہم کو خالد حذاء نے خبر دی. انہیں ابوعثمان نہدی نے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا.  کہ   ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوہ میں تھے.  اور جب بھی ہم کسی بلندی پر چڑھتے یا کسی نشیبی علاقہ میں اترتے تو تکبیر بلند آواز سے کہتے۔ بیان کیا کہ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے قریب آئے اور فرمایا ”اے لوگو! اپنے آپ پر رحم کرو،
کیونکہ تم کسی بہرے یا غیر موجود کو نہیں پکارتے بلکہ تم اس ذات کو پکارتے ہو جو بہت زیادہ سننے والا بڑا دیکھنے والا ہے۔“ پھر فرمایا: اے عبداللہ بن قیس! ( ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ ) کیا میں تمہیں ایک کلمہ نہ سکھا دوں جو جنت کے خزانوں میں سے ہے۔ ( وہ کلمہ ہے ) «لا حول ولا قوة إلا بالله» یعنی طاقت و قوت اللہ کے سوا اور کسی کے پاس نہیں۔

Read more

Sahih Bukhari Hadith No 6609 in Urdu

ہم سے بشر بن محمد نے بیان کیا. کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی. کہا ہم کو معمر نے خبر دی، انہیں ہمام بن منبہ نے. انہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ   نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا . کہ نذر ( منت ) انسان کو کوئی چیز نہیں دیتی جو میں ( رب ) نے اس کی تقدیر میں نہ لکھی ہو.  بلکہ وہ تقدیر دیتی ہے جو میں ( رب ) نے اس کے لیے مقرر کر دی ہے، البتہ اس کے ذریعہ میں بخیل کا مال نکلوا لیتا ہوں۔

Read more

Sahih Bukhari Hadith No 6608 in Urdu

ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا. کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا. ان سے منصور بن معتمر نے.  ان سے عبداللہ بن مرہ نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا.  کہ   نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نذر ماننے سے منع کیا تھا.  اور فرمایا تھا کہ نذر کسی چیز کو نہیں لوٹاتی، نذر صرف بخیل کے دل سے پیسہ نکالتی ہے۔

Read more

 Sahih Bukhari Hadith No 6607 in Urdu

ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوغسان نے بیان کیا. کہا مجھ سے ابوحازم نے بیان کیا اور ان سے سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے.  کہ   ایک شخص جو مسلمانوں کی طرف سے بڑی بہادری سے لڑ رہا تھا.  اور اس غزوہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی موجود تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا اور فرمایا کہ جو کسی جہنمی شخص کو دیکھنا چاہتا ہے . وہ اس شخص کو دیکھ لے چنانچہ وہ شخص جب اسی طرح لڑنے میں مصروف تھا.  اور مشرکین کو اپنی بہادری کی وجہ سے سخت تر تکالیف میں مبتلا کر رہا تھا.  تو ایک مسلمان اس کے پیچھے پیچھے چلا، آخر وہ شخص زخمی ہو گیا اور جلدی سے مر جانا چاہا،
اس لیے اس نے اپنی تلوار کی دھار اپنے سینے پر لگا لی.  اور تلوار اس کے شانوں کو پار کرتی ہوئی نکل گئی. اس کے بعد پیچھا کرنے والا شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دوڑتا ہوا حاضر ہوا.  اور عرض کیا، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بات کیا ہے؟ ان صاحب نے کہا کہ آپ نے فلاں شخص کے بارے میں فرمایا تھا.  کہ جو کسی جہنمی کو دیکھنا چاہتا ہے وہ اس شخص کو دیکھ لے
حالانکہ وہ شخص مسلمانوں کی طرف سے بڑی بہادری سے لڑ رہا تھا۔ میں سمجھا کہ وہ اس حالت میں نہیں مرے گا۔ لیکن جب وہ زخمی ہو گیا تو جلدی سے مر جانے کی خواہش میں اس نے خودکشی کر لی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا.  کہ بندہ دوزخیوں کے سے کام کرتا رہتا ہے.  حالانکہ وہ جنتی ہوتا ہے ( اسی طرح دوسرا بندہ ) جنتیوں کے کام کرتا رہتا ہے.  حالانکہ وہ دوزخی ہوتا ہے، بلاشبہ عملوں کا اعتبار خاتمہ پر ہے۔

Read more